نئی دہلی، 28جون؍(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں پارلیمانی معاملات کی کابینہ کمیٹی مانسون سیشن کا پروگرام طے کرنے کیلئے کل میٹنگ کرے گی۔پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس جولائی کے تیسرے ہفتے میں شروع ہونے کا امکان ہے۔یہ سیشن ایسے وقت میں ہورہا ہے جب آسام اسمبلی انتخابات میں پہلی بار جیت اور کیرالہ اور مغربی بنگال میں بہتر کارکردگی کو لے کر حکمران بی جے پی حوصلہ افزاء ہے،ساتھ ہی یہ سیشن مودی حکومت کے دو سال پورے ہونے کے بعد ہو رہا ہے۔ایسے اشارے ہیں کہ یہ سیشن18جولائی کو شروع ہو کر 13اگست تک چل سکتا ہے لیکن ان تاریخوں پر حتمی فیصلہ کل کیا جائے گا۔راجیہ سبھامیں45بل زیرغور ہیں جبکہ لوک سبھا میں پانچ بل زیر التوا ہیں۔راجیہ سبھا میں زیر التواء بلوں میں متنازعہ آئین(122واں ترمیم)بل،2015جسے جی ایس ٹی بل کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، شامل ہے۔اس بل کو لوک سبھا میں منظور ہونے کے بعدگزشتہ سال اگست میں راجیہ سبھا میں بھیجا گیا تھا۔حکومت کو اس سیشن میں جی ایس ٹی بل کی منظوری کی توقع ہے کیونکہ اس طرح کے اشارے مل رہے ہیں کہ کئی علاقائی جماعتوں نے اس معاملے پر کانگریس سے ہاتھ کھینچ لیا ہے اور وہ اس کو اپنی حمایت دینے کے خواہاں ہیں۔دیگر اہم بل وہسل بلورس پروٹیکشن(ترمیم)بل، 2015ہے جسے گزشتہ سال دسمبر میں آگے بڑھایا گیا لیکن اس پر بحث بے نتیجہ رہی۔اس سال بجٹ سیشن میں اس بل کو آگے نہیں بڑھا جا سکا۔لوک سبھا میں زیر التوا اہم بلوں میں صارفین تحفظ بل، 2015اور گمنام لین دین(ممنوع)ترمیم بل، 2015شامل ہیں۔حکومت دشمن پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کے لئے ایک آرڈیننس کی جگہ بل کو منظوری دلانے کی بھی کوشش کرے گی،ساتھ ہی وہ قومی اہلیت مشترکہ داخلہ اامتحان(این ای ا ی ٹی)پر آرڈیننس کی جگہ ایک بل پر بھی زور دے گی۔پارلیمنٹ کے گزشتہ چند سیشن تنازعات سے بھرے رہے، تاہم بجٹ اجلاس کے دوسرے حصے میں نسبتا کچھ بہتری درج کی گئی۔